پی لیے سب اشک جب بہنے لگے

Poet: dr.zahid sheikh By: dr.zahid sheikh, lahore,pakistan

پی لیے سب اشک جب بہنے لگے
ضبط غم کے بحر میں رہنے لگے

بے بسی اس کے سوا ہے کیا بھلا
خامشی سے ہر ستم سہنے لگے

ہوش میں کچھ بھی کہا جاتا نہیں
بے خودی میں مدعا کہنے لگے

آشنا دنیا سے کچھ ایسے ہوئے
خود سے بھی ہم اجنبی رہنے لگے

دیجیے ہم ہیں سزا کے منتظر
جھوٹ کی دنیا میں سچ کہنے لگے

Rate it:
Views: 394
19 Nov, 2012