عمر گزری ہے دل لگی کرتے وقت لگتا ہے زندگی کرتے جنبش لب تجھے عطا کرتے اپنے لہجے کو ان کہی کرتے اپنے سینے کے گھپ اندھیرے میں تیری یادوں سے چاندنی کرتے