چاند کو چھوڑ کر ستاروں کی بات کرتے ہیں
Poet: Naveed Ahmed Shakir By: Naveed Ahmed Shakir, Multanچاند کو چھوڑ کر ستاروں کی بات کرتے ہیں
ایک کو چھوڑ کر ہزاروں کی بات کرتے ہیں
حالت بیزار میں ہوں نگاہ یار میں ہوں
یعنی منجدھار میں ہوں کناروں کی بات کرتے ہیں
پہرے ہوتے جب ہر سو رہتے دور مگر روبرو
بدل کر انداز گفتگو اشاروں کی بات کرتے ہیں
زندگی کو ہے بیچنا زندگی لینے والا ہے دیکھنا
قیمت کی بات چھوڑ نا خریداروں کی بات کرتے ہیں
وفاؤں کا کچھ حاصل نہیں دشمنوں سے غافل نہیں
وہ میرے باتیں نہیں یاروں کی بات کرتے ہیں
محبت سے منہ موڑ کر ٹوٹا ہوا دل چھوڑ کر
پھر خزاں کو چھوڑ کر بہاروں کی بات کرتے ہیں
More Sad Poetry






