چاند کو چھوڑ کر ستاروں کی بات کرتے ہیں

Poet: Naveed Ahmed Shakir By: Naveed Ahmed Shakir, Multan

چاند کو چھوڑ کر ستاروں کی بات کرتے ہیں
ایک کو چھوڑ کر ہزاروں کی بات کرتے ہیں

حالت بیزار میں ہوں نگاہ یار میں ہوں
یعنی منجدھار میں ہوں کناروں کی بات کرتے ہیں

پہرے ہوتے جب ہر سو رہتے دور مگر روبرو
بدل کر انداز گفتگو اشاروں کی بات کرتے ہیں

زندگی کو ہے بیچنا زندگی لینے والا ہے دیکھنا
قیمت کی بات چھوڑ نا خریداروں کی بات کرتے ہیں

وفاؤں کا کچھ حاصل نہیں دشمنوں سے غافل نہیں
وہ میرے باتیں نہیں یاروں کی بات کرتے ہیں

محبت سے منہ موڑ کر ٹوٹا ہوا دل چھوڑ کر
پھر خزاں کو چھوڑ کر بہاروں کی بات کرتے ہیں

Rate it:
Views: 1119
16 Feb, 2011