چاند کی چاندنی بھی میرے ساتھ ساتھ چلتی رہی

Poet: By: Peerzada Arshad Ali Kulzum, harrisburg pa usa

چاند کی چاندنی بھی میرے ساتھ ساتھ چلتی رہی
تھے شکوے اسے وہ بھی ساتھ کرتی رہی

کبھی بادلی سے شکوہ اور کبھی شکایت سحر کی آمد سے
رات بھر بچاری ٹھنڈی آئیں بھرتی رہی

میں بھی جی کھول کر اس کا کلا سنتا رہا
کیا بتاؤں اس چاندنی سے ہیں گلے کسی اور کو بھی

کوئی دیا رات بھر دل ہی دل میں جلتا رہا
آگے بڑھا تو بلبل کو دیکھ کے دھنگ رہے گیا
وہ بھی شکوے پھولوں سے کرتی رہی

کون ہے خوش کس سے یارو یہ خبر مجھ کو نہیں
جو کلی کھلی نہیں وہ بھی اندر ہی اندر سلگتی رہی

Rate it:
Views: 1311
06 Oct, 2010