چاک در چاک کیا اپنا گریباں یارو

Poet: M.Z By: M.Z, karachi

چاک در چاک کیا اپنا گریباں یارو
کر سکا پھر بھی نہیں دنیا کو شاداں یارو

چاہے وہ خونِ جِگر ہی جلا کر کیوں نہ ہو
بزمِ جاناں کو رکھا پھر بھی فروزاں یارو

شور و غُل سے تھا رمیدہ دلِ خستہ پہلے
اب تو مجھ سے بھی وہ لگتا ہے گریزاں یارو

چوس لیتی ہے بے دردی سے غریبوں کا لہو
زندگی ہے بڑی مشکل نہیں آساں یارو

متٌقی لوگ ترقی بھی کریں گے کیسے
آگے بڑھنے کے لئیے جب ہوں بے ایماں یارو

Rate it:
Views: 548
12 Dec, 2010
More Life Poetry