چاہتے ہو تم

Poet: By: Muhammad Sohail , Ajmera Battagram

سنا سکتے نہیں لیکن سنانا چاہتے ہو تم
جو تیری ساتھ گزری ہے بتانا چاہتے ہو تم

وہ بیتی زندگی تیری وہ کھٹی سی وہ میٹی سی
بھلا سکتےنہیں لیکن بھلا نا چاہتے ہو تم

ستایا تم نے دنیا کو چلو چھوڑو مگر مر کر
وہاں جا کر فرشتوں کو ستانا چاہتے ہو تم

ترک کر دی نماز اپنی دعا کو بھول بیٹھے ہو
مگر یہ ہاتھ عادی ہیں اٹھانا چاہتے ہو تم

خدا سے ڈر بھی لگتا ہے اسی سے دوستی بھی ہیں
ذرا سوچو یہ کس کو آزمانا چاہتے ہو تم

بہت ضدی ہو تم اے ذیب اب ضد چھوڑ بھی ڈالو
جہاںحاجت نہیں تیری کیوں جا نا چاہتے ہو تم

Rate it:
Views: 697
12 Apr, 2008
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL