Add Poetry

چاہت میں کیا دُنیا داری، عشق میں کیسی مجبوری

Poet: Mohsin Bhopali By: TARIQ BALOCH, HUB CHOWKI

چاہت میں کیا دُنیا داری، عشق میں کیسی مجبوری
لوگوں کا کیا، سمجھانے دو، اُن کی اپنی مجبوری

میں نے دل کی بات رکھی اور تُو نے دنیا والوں کی
میری عرض بھی مجبوری تھی اُن کا حکم بھی مجبوری

روک سکو تو پہلی بارش کی بوندوں کو تم روکو
کچی مٹی تو مہکے گی، ہے مٹی کی مجبوری

ذات کدے میں پہروں باتیں اور ملیں تو مہر بلب
جبرِ وقت نے بخشی ہم کو اب کے کیسی مجبوری

جب تک ہنستا گاتا موسم اپنا ہے، سب اپنے ہیں
وقت پڑے تو یاد آ جاتی ہے مصنوعی مجبوری

مُدّت گزری اِک وعدے پر آج بھی قائم ہیں محسن
ہم نے ساری عمر نِبھائی اپنی پہلی مجبوری

Rate it:
Views: 657
22 Sep, 2011
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets