چلمن خوشبوء کا خیال کر کہ آندھی نہ آئے اتفاق سے
Poet: Santosh Gomani By: Santosh Gomani, Mithiچلمن خوشبوء کا خیال کر کہ آندھی نہ آئے اتفاق سے
عشق کے انتم میں لوگ اجڑتے ہیں اک مذاق سے
مجھے کچھ کہنے کو وہ صدیوں سے ہونٹ سیئے بیٹھی
غلاظت کے غلام کو کہاں فرصت ملی فراق سے
گرائے تھے غم اپنے وہ آنسو سمجھ کر پیء گئی
کب سے تو پیاسی ہے یہ کس نے پوچھا خاک سے
منظر پر نقش رکھو تو غیب دانی کی ضرورت کیا
بے امتیاز سفر تھا نہیں پوچھنا پڑا اپنے آپ سے
اک امید کی بام پر اُن کو بھٹکاتی رہی سرد ہوائیں
میرے گھر کے دیئے بھی اب ڈرنے لگے ہیں رات سے
More Sad Poetry






