چلو اب یوں بھی آزماتے ہیں

Poet: وشمہ خان وشمہ By: وشمہ خان وشمہ, منیلا

چلو اب یوں بھی آزماتے ہیں
آپ کہہ دیں تو بھول جاتے ہیں

جسم مردہ ہوا تو یہ جانا
چین مر کر بھی ہم نہ پاتے ہیں

کوئی صورت کبھی نہ دیکھ سکیں
زخم آنکھوں کو اب لگاتے ہیں

اب تو آنکھیں بھی وا نہیں کرتی
ہاتھ پہلے بھی کب ملاتے ہیں

اپنی دنیا کا تم بھرم رکھنا
اپنی دنیا سے ہم تو جاتے ہیں

وشمہ مندر نما سے اس دل میں
بت بناتے ہیں گراتے ہیں

Rate it:
Views: 411
15 Jan, 2023
More Life Poetry