Add Poetry

چلی ہے بارات میرے ہرجائی کی

Poet: درخشندہ By: Darakhshanda, Guangxi

 بعد مدت کے کھلے بھاگ آج نہ کوئی سوگند دو
نہ پابند سلا سل کرو شاہ زنداں سے نکل جانے دو

دیوانے کے شہر میں سجی آج انجمن سخنور کی
نہ روکو بھری محفل میں آج داستان غم سنانے دو

آؤ تم بھی گھڑی دوگھڑی دشمن کے سنگ مل بیٹھو
پھر یہ ساعت آۓ نہ آۓ تم بھی بنا لو مجھے باتیں دو

شام غریباں بھی گزر جایئگی تم دوستی کا پیغام توجانےدو
دور ہوگی یوں قدورت بھی گر ہم مل بیٹھیں آج دیوانے دو

میری تاریک رہ میں کھڑے ہیں جل تھل کے سمندر
نہ باندھو اب کوئ بند شاہ راہ پر آج اے شہر والو

چلی ہے بارات ہرجائ کی شہر میں آج ہرطوفاں کو آنےدو
نہ ہو پھر کبھی دکھ کی بارش سو آج اشکوں کو بہ جانے دو
 

Rate it:
Views: 235
08 Nov, 2020
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets