چمن آرزوؤں کا اجڑ گیا

Poet: Rana Tabassum Pasha(Daur) By: Rana Tabassum Pasha(Daur), Dallas, USA

چمن آرزوؤں کا اجڑ گیا فصل گل گئی وہ ایام ِ بہار گئے
اے دل! تجھے کیا بتائیں ہم کہ کیا کیا محبت میں ہار گئے

رہا لطف جینے کا نہیں وہ جو ہماری زندگی تھی بچھڑ گئی
ہم تقدیر کے ہاتھوں لٹ گئے ہر جیتی بازی ہم ہار گئے

وہ شہر کا شہر یوں برباد ہؤا کہ رہا نہ کوئی نشاں تلک
اور چلی تھی پھر ایسی آندھی کہ باقی تھے جو آثار گئے

ہم ہیں غریب ِ شہر رعنا! ہم سے ہماری داستاں نہ پوچھنا
وہ جو آئے تھے ہنستے ہوئے ملنے کو روتے ہوئے زار زار گئے
 

Rate it:
Views: 936
29 Jan, 2017
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL