(ملکی حالات خصوصا کراچی کے حالات کے پیشِ نظر) چمن، گلزار، پتے اور شجر سب خون میں ڈوبے میری دھرتی کے گھر کے گھر سب خون میں ڈوبے تمناءِ دلِ مغموم تھی پائے نشانِ سحر، وا بے بسی میری شام و سحر سب خون میں ڈوبے