شب و روز یہ ہی کہانی ہے،
چھینا جھپٹی ہے، کھینچاتانی ہے،
قتل و غارت، فساد، دھشتگردی،
اِک تسسلسل ہے، اِک روانی ہے،
پوری دُنیا میں، عجب پہچان بنی
جو دہشت گردِ ہے، پاکستانی ہے،
خُدا خوفی، نہ رحم، نہ کرم
موت تم کو بھی اِک دن آنی ہے،
عصمتیں، عزتیں لُٹتیں ہر روز،
کیسی گُمراہ یہ جوانی ہے،
چور، حرام خور اور ضمیر فروش،
ایسے لوگوں کی حکمرانی ہے،