چوکھٹ ان کی سر تھا میرا

Poet: ZIA ULLAH TAHIR By: ZIA ULLAH TAHIR, ISLAMABAD

چوکھٹ ان کی سر تھا میرا
تیر ان کا ، جگر تھا میرا

قدم جب رکھا دشت وفا میں
ہمدم نہ کوئی ہم سفر تھا میرا

پوچھتے کن سے، راستہ منزل کا
میرا جنون ہی، رہبر تھا میرا

شکائت دوستاں ودشمناں عبث ٹھہری
ملا جو مجھے مقدر تھا میرا

گری تھیں جہاں ، کل بجلیاں
وہی آشیاں، وہی گھر تھا میرا

اچھالی گئی تھی میری توقیر جہاں
وہی چمن وہی شہر تھا میرا

ماری تھی جسے ، ٹھوکر تم نے
وہی تو سنگ قبر تھا میرا

خورشید غم کی مرے تابانیاں دیکھو
زیر آسماں کون ، ہمسر تھا میرا

ضد پہ اپنی ، قائم تھے وہ
سمجھانا نہ سمجھانا برابر تھا میرا

بار احساں کس طرح، اتارتے ہم
طاہر میرا محسن، برادر تھا میرا

Rate it:
Views: 476
16 Apr, 2011
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL