چھاپ لیتے ہیں

Poet: Raheed Hasrat By: Rasheed Hasrat, Quetta

پڑھے نہ کوئی کتب، لوگ چھاپ لیتے ہیں
کہ ہم یہ راگ تو بے وقت الاپ لیتے ہیں

ہمیں یہ فکر ادھوری ہیں کیوں تمنّائیں
سو آرزوؤں کی گہرائی ماپ لیتے ہیں

انہیں کی بوئی ہوئی ہے یہ ساری بے امنی
جو روز امن کی مالائیں جاپ لیتے ہیں

کبھی قرار میسّر نہ ہو سکے گا انہیں
کسی کا دل جو دکھانے کا پاپ لیتے ہیں

یقین مانیے دل یہ سکون پاتا ہے
کہ نام اتنی محبت سے آپ لیتے ہیں

نہ لیں تو ہم کو سکوں ایک پل نہیں ہو گا
اسی لیئے تو ہر اک رات بھاپ لیتے ہیں

رشیدؔ غرق سبھی آج اپنی پوجا میں
پرائی آگ سے ہم جسم تاپ لیتے ہیں

Rate it:
Views: 4
13 Oct, 2025
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL