Add Poetry

چھوڑ جانے پہ پرندوں کی مُذمت کی ہو

Poet: احمد خلیل By: نعمان علی, Rawalpindi

چھوڑ جانے پہ پرندوں کی مُذمت کی ہو
تُم نے دیکھا ہے کبھی پیڑ نے، ہجرت کی ہو

جُھولتی شاخ سے چُپ چاپ جُدا ہونے پر
زرد پتوں نے ہواؤں سے شِکایت کی ہو

اب تو اتنا بھی نہیں یاد کہ کب آخری بار
دِل نے کُچھ ٹُوٹ کے چاہا، کوئی حسرت کی ہو

عُمر چھوٹی سی مگر شکل پہ جھُریاں اتنی
عین ممکن ہے کبھی ہم نے بھی مُحبت کی ہو

دِل شکستہ ہے کوئی ایسا ہُنرمند بتا
جِس نے ٹُوٹے ہُوئے شِیشوں کی مُرمت کی ہو

شب کے دامن وُہی نُور بھریں گے احمد
جِن چراغوں نے اندھیرے سے، بغاوت کی ہو

Rate it:
Views: 1818
07 Mar, 2022
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets