چھوڑ دے گا وہ راہ میں یہ سوچا نہیں
آندھی میں یوں پیار کا دیا جلتا نہیں
جاتے ہوے مل کر بھی نہ گیا وہ ہمیں
ہم چلے تو چھوڑنے بھی وہ آیا نہیں
کرتے رہے انتظار اس کا راستے میں ہم
پھر بھی وہ ہم سے ملنے کبھی آیا نہیں
ملے ہیں غم اپنے ہی محسنوں سے ہمیں
ہم نے تو کبھی کسی کا دل دکھایا نہیں
ہر طرف کانٹے ہی کانٹے بکھرے ہیں راہ میں
ہم نے وہ کچھ کاٹا ہے جو کبھی بویا نہیں