مبارزت محبت کرنے والوں کو ملا ھو ٹھکانہ میں نے نہیں دیکھا
محبت میں ہو فتح اک بھی دیوانہ میں نے نہیں دیکھا
محبت کرنے والوں کو ملتا ھے صلہ کبھی دیکھا تو نہیں
گھومے گرد شمع کے اور بچ جائے وہ پروانہ میں نے نہیں دیکھا
شکار کس طرح کرتے ہیں حسن والے دیوانوں کو
جادو سا لگتا ہے نشانہ میں نے کبھی نہیں دیکھا
جل دیتے ہیں صلہ محبت میں یارو
محبوب نے دیا ہو دل نزرانہ میں نے نہیں دیکھا
چھڑتا ہے جب درد تو پیمانے بھی ٹوٹ جاتے ہیں علی
درد دل میں بچ جائے وہ آشیانہ میں نے نہیں دیکھا