چہرا نہیں ملتا شناسا اب کوئی

Poet: Naveed Ahmed Shakir By: Naveed Shakir, Faisalabad

چہرا نہیں ملتا شناسا اب کوئی
ہم بھی کریں کس سے تقاضا اب کوئی

دل تو وہی ہے لوگ اُن جیسے کہاں
ممکن نہیں پھر سے تماشا اب کوئی

باتیں تری اکثر بدلتی ہی رہیں
قائل نہیں تیری وفاکا اب کوئی

حسرت تجھے پانے کی تھی سب سے بڑی
چھوٹی لگے مجھ کو تمنا اب کوئی

کٹ ہی گئی زندگی اچھی بھلی
ہے جانبِ منزل روانہ اب کوئی

ملتا نہیں شاکر سکونِ دل یہاں
مل کے ڈھونڈتے ہیں مسیحا اب کوئی


 

Rate it:
Views: 399
03 Jan, 2020