چہروں کی دھوپ آنکھوں کی گہرائی لے گیا

Poet: Rahat Indori By: rehan, khi
Cheharon Ki Dhoop Aankhon Ki Geherai Le Gaya

چہروں کی دھوپ آنکھوں کی گہرائی لے گیا
آئینہ سارے شہر کی بینائی لے گیا

ڈوبے ہوئے جہاز پہ کیا تبصرہ کریں
یہ حادثہ تو سوچ کی گہرائی لے گیا

حالانکہ بے زبان تھا لیکن عجیب تھا
جو شخص مجھ سے چھین کے گویائی لے گیا

میں آج اپنے گھر سے نکلنے نہ پاؤں گا
بس اک قمیص تھی جو مرا بھائی لے گیا

غالبؔ تمہارے واسطے اب کچھ نہیں رہا
گلیوں کے سارے سنگ تو سودائی لے گیا

Rate it:
Views: 3838
08 May, 2019
Related Tags on Rahat Indori Poetry
Load More Tags
More Rahat Indori Poetry