اشکوں کے سمندر میں کنارا ڈھونڈتا ہوں منزل کی جستجو میں سہارا ڈھوتا ہوں تیری تلاش میں کوچہ کوچہ در بہ در بھٹکتا رہا بن تیرے زندگی کا گزارا ڈھوتا ہوں بے درد زمانے میں نفرت خود سے ہوئی مرنے کا بس اک بار اشارہ ڈھوتا ہوں