کاش وہ آجائے مجھے جاں سے گزرتے دیکھے اس کی حسرت تھی کبھی مجھ کو بکھرتے دیکھے وہ تو سلیقے سے ہوا ہے گریزاں ہم سے ورنہ تو لوگ صاف محبت سے مکرتے دیکھے