کاش کوئی ساتھی ایسا ہو

Poet: Ali Rasikh By: Fozia tariq, Karachi

کاش کوئی ساتھی ایسا ہو جسے اپنا کہوں جو میرا ہو
مجھے آ کے جو مکمل کر دے جو میرے بن ادھورا ہو

میں جھوٹ کہوں وہ سچ مانے جو دل میں ہو وہ بھی جانے
جو میری رضا میں راضی ہو جو کبھی نہ مجھ سے خفا ہو

میری اداسیوں پہ اداس ہو جو بچھڑ کے بھی میرے پاس ہو
میرے ساتھ ساتھ رہے سدا جو کبھی نہ مجھ سے جدا ہو

میں ہنسوں تو میرے ساتھ ہنسے میں روؤں تو روئے ساتھ میرے
مجھے مجھ سے زیادہ سمجھے جو٬ جو میرا مزاج آشنا ہو

میری زندگی میں یوں قدم رکھے جیسے زخموں پہ کوئی مرہم رکھے
میرے درد سارے سمیٹ لے جو میرے لیے مسیحا ہو

Rate it:
Views: 999
10 Feb, 2009
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL