کاش کہ ہوتا،کاش کہ

Poet: kanwal naveed By: kanwal naveed, karachi

کاش کہ میرا وجود بھی وجود ہوتا
اثر دوسروں کا محدود ہوتا
خود کے لیے بھی ہوتا ہے وقت زندگی
لفظ چھایا ہوا نہ وجود پر حدود ہوتا

عجب کشمکش ہے زندگی نہیں نعمت لگتی
ہر سانس زندگی پر گزرتی ہوئی ہے زحمت لگتی
اگرچہ رحمت ہے میری زات جہاں میں سب کے لیے
میرے وجود کو نہیں زات میری رحمت لگتی

کاش کہ میرے وجود کو محسوس کوئی سرور ہوتا
میرا وجود بھی خود پر کچھ مغرور ہوتا
میں بھی خوش رہ پاتی اپنے وجود کے ساتھ
خواہ کوئی بھی پاس ہوتا یا کہ مجھ سے دور ہوتا

Rate it:
Views: 959
29 Jul, 2013
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL