کاش

Poet: By: Sobia Imran, pakistan multan

لمحہ لمحہ تیرے وجود میں بسر ہوتی
خوب ہوتا
جو میں تیری روح کا محور ہوتی
تیری ان جھیل سی
آنکھوں میں میرا گھر ہوتا
تیری آنکھیں جو دیکھتیں میں وہ منظر ہوتی
کبھی پت جھڑ
کبھی رم جھم
کبھی ساون
کبھی بادل
کبھی پنچھی
کبھی امبر ہوتی
تیری امید کا حاصل
تیری کوشش کا صلہ
میں تیرے عشق
تیرے صبر کا ثمر ہوتی
کیا خوب ہوتا
جو میں تیری روح کا محور ہوتی
کاش
لمحہ لمحہ تیرے وجود میں بسر ہوتی

Rate it:
Views: 503
30 Jun, 2009
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL