کاغذی پھول کی صورت ہے محبت ہے اس کی

Poet: farkhanda razvi By: فرخندہ رضوی, Reading

کاغذی پھول کی صورت ہے محبت ہے اس کی
پھر بھی گھٹتی نہیں احساس میں چاہیت اس کی

کبھی جینے نہیں دیتا تصور اُس کا
کبھی مرنے نہیں دیتی محبت اُس کی

ایسے ویسے کو وہ خاطر میں کہاں لاتے ہیں
خوش نصیبوں پہ ہی ہوتی ہے عنایت اُس کی

وہ اگر چاہئے تو مُردوں کو جِلا دیتا ہے
دیکھنے والوں نے دیکھی ہے کرامت اُس کی

موم ہوتا ہی نہیں جب کہ وہ پتھر کا صنم
پھر بھی دیکھیں گے کبھی کر کے عبادت اُس کی

یہ میری سچی محبت کا کرشمہ ہی تو ہے
پہلے ایسی نہ تھی اب جیسی ہے حالت اُس کی

اُس سے انصاف کی اُمید نہ رکھ خندہ
عدل اُسکا ہےسپہ اُس کی عدالت اُس کی

Rate it:
Views: 442
15 Jun, 2013
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL