پیارے کزن کامران کی کامیابی پہ خاکسار کے چند اشعار
تجھے دیکھ کر اُنچان پہ میرے بیاں کا یہ انداز ہے
چشمِ ارسلان خوشی سے یوں سیلاب ہے
بہار آئی ہے اے مسافر کہ منزل ہے قریب
تو دیکھ راحتِ اہلِ خانہ کہ کس طرح مہتاب ہے
اے مہتاب فشاں تو سبق ہے دہر کے لیے
محنت کش کیلئے ہر چیز یہاں دستیاب ہے
تہی دستی کو تیری حقارت سے دیکھنے والے کامران
حیران تو ہیں، کیوں کہ آج تیرا ہنر افشائے راز ہے
بامراد رہے تو زندگی کی ہر مراد میں
تیرے لیے خاکسار کے یہ چند الفاظ ہے
یوں تو اَن گنت ہے تعریف تیری کامرانی کی
بس اتنا کہہ دوں یار تجھ پہ ہمیں ناز ہے