کانٹوں سی چبھتی ہے تنھائی

Poet: Zeeshan By: Shanzee, Karachi

کانٹوں سی چبھتی ہے تنھائی
انگاروں سی سلگتی ہے تنھائی

کوئی آ کر ہم دونوں کو ہنسا دے
میں روتا ہوں رونے لگتی ہے تنھائی

جب بھی تیرے حصار سے نکلنا چاہا
یادوں کے بیج بونے لگتی ہے تنھائی

رات کے کسی حسے میں یہ بھی بیوفا ھوجاتی ہے
میں نھیں سوتا سونے لگتی ہے تنھائی

تم سے جدا ھوکر اس سے ہی دل لگا لیا ہے
مر سا جاتا ہوں جب کھونے لگتی ہے تنھائی

Rate it:
Views: 372
20 Nov, 2010