کانٹوں پہ چلایا گیا

Poet: Syed Zameer Kazmi By: Syed Zameer Kazmi, sialkot

کیسے نئے ڈھنگ سے ظلم چھپایا گیا
اک قبر میں کئی لاشوں کو دفنایا گیا

فقط پوچھا تھا کہ زندگی کیا ہے۔۔؟
مجھےننگے پاوءں کانٹوں پہ چلایا گیا

چاند پہ زندگی کے نشاں ڈھونڈ رہا ہے
اُف خدا آدمی کو کتنا ستایا گیا

اُسے گلاب کی مہکتی کلیاں پسند ہیں
موسمِ خزاں آیا تو مجھے بتایا گیا

ظلمتوں کے خلاف کُچھ یوں احتجاج ہوا
ضمیرمرے سامنے مرا گھر جلایا گیا

Rate it:
Views: 671
13 Oct, 2014
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL