تجھ سے دور رہنا اک پل بھی صدی لگتا ہے چاہیے تجھ سے روز ملوں مگر تیرے بناء کہیں دل نہیں لگتا ہے ہر روز تیری یاد کا سورج پہلے سے زیادہ تپش زدہ لگتا ہے تیری یاد کے پھول ہیں تو بہیت حسین مگر یہ دوریاں ، کانٹوں کے ساتھ جیسے گلاب لگتا ہے