کبھی ایسا بھی ہوتا ہے
کبھی ایسا بھی ہوتا ہے
گھٹن جب حد سے بڑھتی ہے
ہوائیں رخ بدلتی ہیں اچانک رت بدلتی ہے
کسی معصوم دل کی حسرتیں جب ٹوٹ جاتی ہیں
تو پھر ٹوٹی ہوئی کرچی میں اک تصویر بنتی ہے
پھر اس تصویر کے ہونٹوں پہ فریادیں مچلتی ہیں
یہی فریاد اس دل سے دعا بن کر نکلتی ہے
یہ سچ ہے جو صدا دل سے دعا بن کر نکلتی ہے
یہی تو وہ دعا ہے جو ہوا کا رخ بدلتی ہے
یہی تو وہ صدا ہے جو زمانے کو بدلتی ہے
دعائیں رقص کرتی ہیں صدائیں رقص کرتی ہیں
کبھی ایسا بھی ہوتا ہے
گھٹن جب حد سے بڑھتی ہے
ہوائیں رخ بدلتی ہیں اچانک رت بدلتی ہے