Add Poetry

کبھی بادل بہاتا ہے، کبھی آنکھوں سے جاری ہے

Poet: Ahsan Mirza By: Ahsan Mirza, Karachi

(پچھلی پوسٹ کی گئی نظم کے خیال کو ذہن میں رکھتے ہوئے ایک بند لکھنے کی بھی کوشش کی تھی، پیش ِ خدمت ہے اور اصلاح کا طالب ہے)

کہیں بادل بہاتا ہے، کہیں دریا میں جاری ہے
کہیں سب کچھ بہا دے یہ، کہیں پانے کی خواری ہے

کہیں یہ بہت ہی میٹھا، کہیں نکلے تو کھاری ہے
کہیں قدرت اسے بخشے، کہیں بک کر بازاری ہے

کسی کی آنکھ میں گر ہو تو لمبی پھر کہانی ہے
خبر رکھہ لو تو آنسوں ہے وگرنہ صرف پانی ہے
 

Rate it:
Views: 390
19 Sep, 2011
Related Tags on Life Poetry
Load More Tags
More Life Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets