کبھی تمھارا اداس دل ہو تو خیال کرنا
کہ میں پاس ہوں
تمھارے اپنے جو دور بیٹھے تمھاری نظر اتراتے ہیں
جو تم نہ اَن کو قریب پاو تو خیال کرنا
کہ میں پاس ہوں
کبھی جو تنہائ میں کسی کی صداہَیں تم کو سنائ دیں
تو چھپکے چھپکے سے اپنی بند آنکھوں کو کھولا کرنا
کہ میں پاس ہوں
یہ میرا وعدہ بھی یاد رکھنا کہ میں نہ تم کو بھولا سکوں گا
جو تم بھی مجھ کو کبھی بھولا نہ پاو تو خیال کرنا
کہ میں پاس ہوں
کبھی تمھارا اداس دل ہو تو خیال کرنا
کہ میں پاس ہوں
مسعود
اداس نہیں ہونا کیونکہ میں تیرے پاس ہوں
سامنے نہ سہی پر آس پاس ہی ہوں
پلکوں کو بند کرو جب بھی دل میں دیکھو گے
کیونکہ میں ہر پل تمھارے ساتھ ساتھ ہوں