کبھی سوچا بھی نہ تھا وہ ایسے چلا جائے گا
لاکھ بھیجیں گے سندیسے وہ نہیں آئے گا
دل کی دنیا ہوئی ویران بہاریں بھی گئیں
کیوں یہاں پھول کھلیں کون یہاں آئے گا
تم نظر آئے ہو تاروں کے دھندلکے میں مجھے
یہ تو ایک خواب ہے پل بھر میں بکھر جائے گا
اور بھی رنگ نکھر جائیں گے اِس محفل کے
جب سراپا تیرا اِن آنکھوں میں لہرائے گا
منزلیں اور قریب آتی چلی جائیں گی
دل بیتاب محبت کا صلہ پائے گا