کبھی غُبار دل کے لفظوں کی صورت نکالے جاتے ہیں

Poet: Majassaf Imran By: Majassaf Imran, Gujrat

کبھی غُبار دل کے لفظوں کی صورت نکالے جاتے ہیں
کبھی آنسوں اشعارکی صورت میں نکالے جاتے ہیں

کبھی زخم خوشیوں کی صورت میں چُھپالئے جاتے ہیں
کبھی زندگی کے شکنجهے دل میں دبا لئے جاتے ہیں

میری بھی مہکے گی زندگی کبھی روشن آفتاب کی طرح
خواب ہونٹوں پہ سجا کے اشکوں سے گرا دیے جاتے ہیں

عشق کا سمندر جب گرا نہیں سکتا سنگ دِل کی دیواریں
پھر اپنے ہی لہو سے صاحب چراغ بھوجا دیے جاتے ہیں

ہوتا ہے شہر میں شور و گُل ہائے کوئی جان سے گیا
جب کسی وارکرفت میں درد کے امبار لگادیے جاتے ہیں

فقط ڈھیر ہی راہ جاتا کسی جای منزوی میں نفیس
جب زندگی پہ لگے اشتباه داستان مٹا دیے جاتے ہیں

Rate it:
Views: 415
04 Apr, 2017
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL