کبھی وار میں ،تکرار میں، کبھی نفرتوں کے غبار میں نہ وہ سمجھے دل کی اُداسیاں ،اہلِ زُباں رُکتے کہاں غمِ زندگی مجھے یہ بتا میں کیا کرُوں اور کیوں کرُوں وہ تو اپنے ہیں ،کیوں ہیں تلخیاں،اہل زُباں رُکتے کہاں