کبھی کبھی

Poet: UA By: UA, Lahore

پڑھتے ہیں اس کا چہرہ لیکن کبھی کبھی
کرتے ہیں اس کا ذکر بھی لیکن کبھی کبھی

وہ جو حیات مختصر میں ہم سفر رہا ہے
کرتے ہیں اس کو رہنما لیکن کبھی کبھی

وہ بھی کبھی کبھار ہمیں سوچتے ہوں گے
آتے ہیں جو خیال میں چہرے کبھی کبھی

برسوں کے بعد ان کو دیکھا تو یاد آیا ہے
ملتے رہے ہیں یہ بھی ہم سے کبھی کبھی

پہلے کی طرح نہ سہی لیکن میرے ہمراز
دل کی کہی کہا کرو ہم سے کبھی کبھی

آخر کو مراسم ہیں اور ہیں بھی نہایت
چاہتے ہیں اسلئے ملو ہم سے کبھی کبھی

عظمٰی ہمارے شہر میں تم بھی تو کبھی آؤ
تکتے ہیں تیرا راستہ ہم بھی کبھی کبھی

Rate it:
Views: 553
06 May, 2010
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL