کبھی کبھی
Poet: UA By: UA, Lahoreپڑھتے ہیں اس کا چہرہ لیکن کبھی کبھی
کرتے ہیں اس کا ذکر بھی لیکن کبھی کبھی
وہ جو حیات مختصر میں ہم سفر رہا ہے
کرتے ہیں اس کو رہنما لیکن کبھی کبھی
وہ بھی کبھی کبھار ہمیں سوچتے ہوں گے
آتے ہیں جو خیال میں چہرے کبھی کبھی
برسوں کے بعد ان کو دیکھا تو یاد آیا ہے
ملتے رہے ہیں یہ بھی ہم سے کبھی کبھی
پہلے کی طرح نہ سہی لیکن میرے ہمراز
دل کی کہی کہا کرو ہم سے کبھی کبھی
آخر کو مراسم ہیں اور ہیں بھی نہایت
چاہتے ہیں اسلئے ملو ہم سے کبھی کبھی
عظمٰی ہمارے شہر میں تم بھی تو کبھی آؤ
تکتے ہیں تیرا راستہ ہم بھی کبھی کبھی
More Sad Poetry






