کبھی ہم بھیگتے ہیں چاہتوں کی تیز بارش میں

Poet: Nushi Ghilani By: TARIQ BALOCH, HUB CHOWKI

کبھی ہم بھیگتے ہیں چاہتوں کی تیز بارش میں
کبھی برسوں نہیں ملتے کسی ہلکی سی رنجش میں

تمہی میں دیوتاؤں کی کوئی خُو بُو نہ تھی ورنہ
کمی کوئی نہیں تھی میرے اندازِ پرستش میں

یہ سوچ لو پھر اور بھی تنہا نہ ہو جانا
اُسے چھونے کی خواہش میں اُسے پانے کی خواہش میں

بہت سے زخم ہیں دل میں مگر اِک زخم ایسا ہے
جو جل اُٹھتا ہے راتوں میں جو لَو دیتا ہے بارش میں

Rate it:
Views: 745
30 Oct, 2013