کبھی یوں بھی تو ہو
دریا کا ساحل ہو
پورے چاند کی رات ہو
اور تم آؤ
کبھی یوں بھی تو ہو
پریوں کی محفل ہو
کوئی تمہاری بات ہو
اور تم آؤ۔۔۔
یہ نرم ملائم ٹھنڈی ہوائیں
تمھارے گھر سے گزریں
تمھاری خوشبو چرائیں
میرے گھر لے آئیں
کبھی یوں بھی تو ہو
سُونی ہو محفل ہو
کوئی تمہاری بات ہو
اور تم آؤ
یہ بادل ایسا ٹوٹ کے برسے
میرے دل کی طرح ملنے کو
تمہارا دل بھی ترسے
تم نکلو گھر سے
کبھی یوں بھی تو ہو
تنہائی ہو دل ہو
بوندیں ہوں برسات ہو
اور تم آؤ
اور تم آؤ