کب تلک؟

Poet: Babir Noor By: Babir Noor, Harappa City, Sahiwal, Punjab, Pakistan

روئیں گی میری آنکھیں بن کر آسماں کب تلک؟
چلے گا آنسووں کا یہ کارواں کب تلک؟

ہر درد کے بدلے دعا دوں گا، فقط اتنا بتا دے
جائے گی میری محنت یونہی رائیگاں کب تلک؟

سنا ہے محبت کرنے والوں کو سکوں نصیب نہیں ہوتا
پھر بھلا میں مانگوں گا رب سے خوشیاں کب تلک؟

ظلم حد سے بڑھ گیا ہے، اب بتانا بہتر ہو گا
اور اُجڑے گا میرا یہ آشیاں کب تلک؟

تیری خاموشی میرے دل میں کئی چھید کرتی ہے “فیروز“
سُولی پہ لٹکی رہے گی میری جاں کب تلک؟

Rate it:
Views: 575
19 Oct, 2012