کب تک رہو گے آخر یوں دور دور ہم سے
ملنا پڑے گا تم کو ایک دن ضرور ہم سے
دامن بچانے والے یہ بے رخی ہے کیسی
کہہ دو اگر ہوا ہے کوئی قصور ہم سے
ہم چھین لیں گے تم سے یہ شان بے نیازی
تم مانگتے پھرو گے اپنا غرور ہم سے
ہم چھوڑ دیں گے تم سے یوں بات چیت کرنا
تم پوچھتے پھرو گے اپنا قصور ہم سے
کب تک رہو گے آخر یوں دور دور ہم سے
ملنا پڑے گا تم کو ایک دن ضرور ہم سے