کب سے منتظر ہوں

Poet: Naveed dar By: Naveed dar, MEGARA GREECE

کب سے منتظر ہوں مگر کوئی آہٹ ہی نہیں ہوتی
دیکھوں لاکھ چہرے مگر تیرے جیسی راحت نہیں ہوتی

دل کو ہے تجھ سے نا ملنے کا یقیں مگر خدا سے
تجھ کو مانگنے کے سوا کوئی دعا ہی نہیں ہوتی

یوں تو لاکھ چہرے ہیں میرا محاصرہ کیے ہوئے
دل کھینچ لے جو کسی میں وہ تیری ادا نہیں ہوتی

آتی ہیں مجھے بہلانے کی صدائیں مگر جس کیلئے
کان ترستے ہیں ڈار کوئی تیری صدا ہی نہیں ہوتی

Rate it:
Views: 473
18 Mar, 2010