Add Poetry

کتاب ماضی

Poet: By: Rizwan Ali Arain, Karachi

بہت ہی مدت کہ بعد کل جب کتاب ماضی کو میں نے کھولا
بہت سے چہرے نظر میں اترے بہت سے ناموں پہ دل پسیجا
اک ایسا صفحہ بھی اس میں آیا لکھا ہوا تھا جو آنسؤں سے
کہ جس کا عنوان ہمسفر تھا
پھر اس سے آگے میں کچھ پڑھ نہ پایا
کتاب ماضی کو بند کرکے اسی کی یادوں میں کھو گیا میں
اگر وہ ملتا تو کیسا ہوتا انہی خیالوں میں سو گیا میں

Rate it:
Views: 875
15 Apr, 2008
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets