دل کے زخم چھپا کر ہنسنا کتنا مشکل لگتا ہے
اوروں کے سنگ کھلکھلانا کتنا مشکل لگتا ہے
اک دنیا دل میں بسی اک باہر رہتی ہے
دونوں ہی کے ناز اٹھانا کتنا مشکل لگتا ہے
وہ عشق جو اپنا ہے اور اپنا بنتا بھی نہیں
ایسے میں وفا نبھانا کتنا مشکل لگتا ہے
جس نے مرہم رکھنا ہو وہی زخم جب دے جاۓ
ایسے میں اشک چھپانا کتنا مشکل لگتا ہے
جس کو درد بتانا ہو وہ جب سامنے آ جاۓ
سامنے اسکے لفظ پرونا کتنا مشکل لگتا ہے
زندگی جس میں بستی ہو ساری جس میں ہستی ہو
اسکی چاہ پہ اسے بھلانا کتنا مشکل لگتا ہے
ہاں جاؤ اس سے کہہ دو عنبر اس نے ہمیں برباد کی
لیکن اس کے بناء جینا کتنا مشکل لگتا ہے