کتنی مشکل سے کٹی کل کی میری رات نہ پوچھو
دل سے نکلی ہوئی ہونٹوں میں دبی بات نہ پوچھو
وقت جو بدلے تو انسان بھی بدل ہی جاتے ہیں اکثر
کیا نہیں دکھلاتے زندگی میں گردش حالات نہ پوچھو
وہ کسی کا ہو بھی گيا اور مجھے خبر بھی نہ ہوئی
کس طرح اس نے چھڑایا ہے مجھ سے ہاتھ نہ پوچھو
اس طرح پل بھر میں مجھے بیگانہ کر دیا اس نے
کس طرح اپنوں سے کھائی ہے میں نے مات نہ پوچھو
اب تیرا پیار نہیں ہے تو مسعود کچھ بھی نہیں ھے
کتنی مشکل سے بنی تھی دل کی کائنات نہ پوچھو