کتنے حسین پھول کھلے اور بکھر گئے

Poet: dr.zahid Sheikh By: dr.zahid Sheikh, Lahore Pakistan

وہ پر خلوص لوگ نجانے کدھر گئے
کتنے حسین پھول کھلے اور بکھر گئے

ان کے ہی دم سے رونقیں تھیں دل کی بزم میں
ویران میرے دل کا نگر دوست کر گئے

پھرتے رہے جہان میں رو ٹی کے واسطے
اپنا رہا نہ کوئی بھی جب اپنے گھر گئے

سوچا نہ تھا بھنور بھی ہمارے ہیں منتظر
دریا میں لے کے شوق کنارہ اتر گئے

غم پا کے میری روح پاکیزہ ہو گئی
نیت نکھر گئی مرے جذبے سنور گئے

کچھ حوصلے تھے پست جو خاموش تھی زباں
کچھ آپ کے سلوک عداوت سے ڈر گئے

مرنا ہی تھا تو موت سے بہتر نہ تھا رفیق
اک بے وفا کے حسن پہ زاہد کیوں مر گئے

Rate it:
Views: 1195
31 Dec, 2012