کیاپوچھتے ہو کتنے ظالم ہیں یہ دنیاوالے
خوشیوں کو لوٹ کرکرتےہیں غم حوالے
مجھے ہجر کی تیرگی دے کرجانےوالے
ڈھونڈھتا پھرتاہون تیرےوصل کےاجالے
میرا دل لوٹ کر آنکھیں چرانے والے
یہ بے رخی کہیں مجھکومانہ رڈالے
ملاقاتوں کاسلسلہ کبھی بند نہ کرنا
راتوں کومیرے خوابوں میں آنےوالے
بڑےشوق سےابتداء عشق کی تھی
کیا خبر تھی جدائی ہوگی ملن سےپہلے