کتنے لوگ تنہائی کےہاتھوں یہاں بکھرگئے
Poet: m.asghar mirpuri By: m.asghar mirpuri, birminghamکتنےلوگ تنہائی کےہاتھوں یہاں بکھر گئے
ہمیں تنہائی جب ملی ہم اور بھی نکھرگئے
جن کی باتیں ہم آج بھی دھراتےرہتےہیں
اب نہ جانےکہاں وہ سارے دیدہ ور گئے
دنیامیں جو بھی آئےسبھی روتےہوئےآئے
یہاں سےجاتے سمےہوکرسب دیدہ تر گئے
یہ سچ ہے کےزندگی بہت بڑی نعمت ہے
مگر ہم تو اس زندگی کےہاتھوں مرگئے
یہاں ہر کوئی دولت کہ پیچھےپڑا ہے
اس مشینی دورکہ انسان بن پتھرگئے
More Life Poetry






