کتنے لوگ تنہائی کےہاتھوں یہاں بکھرگئے

Poet: m.asghar mirpuri By: m.asghar mirpuri, birmingham

کتنےلوگ تنہائی کےہاتھوں یہاں بکھر گئے
ہمیں تنہائی جب ملی ہم اور بھی نکھرگئے

جن کی باتیں ہم آج بھی دھراتےرہتےہیں
اب نہ جانےکہاں وہ سارے دیدہ ور گئے

دنیامیں جو بھی آئےسبھی روتےہوئےآئے
یہاں سےجاتے سمےہوکرسب دیدہ تر گئے

یہ سچ ہے کےزندگی بہت بڑی نعمت ہے
مگر ہم تو اس زندگی کےہاتھوں مرگئے

یہاں ہر کوئی دولت کہ پیچھےپڑا ہے
اس مشینی دورکہ انسان بن پتھرگئے

 

Rate it:
Views: 411
04 Jul, 2012