کراچی

Poet: majassaf imran By: majassaf imran, gujrat

آؤ مُجسف تمھیں اک شہر بتاؤں جہاں انسان کی کوئی قیمت نہیں
جہاں انسان مَسل دیے جاتے ہیں پھولوں کی ماند ارمان کی کوئی قیمت نہیں

خدا گوا ہے میں نے ہر روز اس شہر میں خون کی اک ہولی دیکھی ہے
یہاں راج ہے جنگل کا بھیڑیے رہنما اس کےیہاں جان کی کوئی قیمت نہیں

آتی ہے شرم کِتنا خوش ہوتا ہوگا میرا دُشمن دیکھ کر تَماشا میرے وطن کا
ہر شخص ہے یہاں گولیاں زِیب تَن کیےہوئےجیسے زبان کی کوئی قیمت نہیں

بھائی، بھائی کاخون چوس رہا بیٹاباپ کا دُشمن، یہ وقت سے پہلےقیامت کیوں؟
مسروف ہیں لوٹنےمیں اسےاس شہرکےرکھوالے یہاں ایمان کی کوئی قیمت نہیں

Rate it:
Views: 397
18 Jan, 2016
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL