کرتے ہیں گلہ ہم سے وفا اور کسی سے

Poet: Rao Muhammad faisal By: Rao Muhammad faisal, Karachi

کرتے ہیں گلہ ہم سے وفا اور کسی سے
آتی ہے کہاں ان کو حیا اور کسی سے

ہر غم مجھے دیتا خدا ہوتا نہ کبھی یہ
وہ میرے سوا ہوتے جدا اور کسی سے

کرنی تھی وفا جن سے کبھی کر نہ سکے تم
اب ہو جا فنا مجھ پہ خفا اور کسی سے

میں تیرا گناہ گار تھا رب تو نے ہی بخشا
ملتی ہے سزا ہم کو خدا اور کسی سے

ممکن ہے سزا دل کی ہمیشہ رہے فیصل
یہ درد ملا عشق کو کیا اور کسی سے

Rate it:
Views: 1126
01 Feb, 2021
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL